بھلے کوئی کتنی بھی اچھی بنائے
مگر دل کو بھائے، تمھاری ہی چائے
تیرے ہاتھوں کی خوشبو، وہ چاہت کا جادو
ہر اک گھونٹ دل میں محبت جگائے
یہ ٹھنڈی ھوائیں، بیتابی بڑھائیں
ستم یہ کہ اس پہ تیری یاد آئے
یہ دھندلے سے منظر، یہ بھیگا دسمبر
بھلا کوئی تنہا یہ کیسے بیتائے
تھکن بے سبب ہے، اور یہی طلب ہے
اک کپ اپنے پن کا تو پھر سے پلائے
ہے اتنی سی حسرت، رہے باقی قربت
یوں سنگ چائے پیتے عمر بیت جائے
(شاعر: طارق اقبال حاوی)
haavi poetry, miss you poetry, sad poetry, urdu sad poetry,
tariq iqbal haavi, urdubyateeb, chai poetry, chaaye poetry, urdu poetry on tea
Latest posts by Tariq ٰIqbal Haavi (see all)
- رحم خدایا منگاں تیتھوں، جد ہُن بدل ورھدے ویکھاں - 06/09/2022
- پناہ چاہتے ہیں سیلاب سے - 06/09/2022
- خزانے لوٹنے والو۔۔۔ یوں خالی ہاتھ جاؤ گے - 31/08/2022