بے قراری چاہیے ، جنون چاہیے اس دل کو کہاں سکون چاہیے یہ سائنسی کتابیں بس میں نہیں ہمیں پڑھنے کو"عشق"مضمون چاہیے جو سچ میں برابر ہو سب کے لیے اس ملک کو ایسا قانون چاہیے بل گیٹس سے کام نہیں بننا کہ یہ دل لالچی ہے اسے دولتِ قارون چاہیے "ارطغرل" کا یہ بھی اک اثر ہوا ہے ہر کسی کو حلیمہ خاتون چاہیے تو کیا جانے اک شاعر کی مشقت آج قافیے میں "و" اور "نون" چاہیے ساری رات یہ سوچتے گزاری ہے حافظ اس کمبخت مچھر کو کتنا خون چاہیے

وااااہ وااااہ وااااہ
حافظ صاحب ماشااللہ بہت عمدہ کلام ھوا
بہت دااااد