شاخوں سے جب روٹھے پتے
ٹوٹ کے بکھرے سوکھے پتے
پھل اور پھول کو رنگت دے کر
پیلے پڑ گئے بھوکے پتے
کڑواہٹ کا بھید نہ پائے
جو بھی چکھ کر تھوکے پتے
سانس میں اپنی جی اٹھتے ہیں
جب بھی دیکھوں چھو کے پتے
ہواؤں میں اڑتے کرب سنائیں
شاخ سےبچھڑے روکھے پتے
زرد اور خستہ کب جیتے ہیں؟
ہوں جس بھی رنگ و بو کے پتے
(شاعر: طارق اقبال حاوی)
Latest posts by Tariq ٰIqbal Haavi (see all)
- رحم خدایا منگاں تیتھوں، جد ہُن بدل ورھدے ویکھاں - 06/09/2022
- پناہ چاہتے ہیں سیلاب سے - 06/09/2022
- خزانے لوٹنے والو۔۔۔ یوں خالی ہاتھ جاؤ گے - 31/08/2022