کھلے نہ بال چھوڑو تم، بہت ہی سرد ہے موسم
گرم کوئی شال اوڑھو تم، بہت ہی سرد ہے موسم
برسی ہے باغیچے میں، پوری رات ہی شبنم
نہ ننگے پاٶں دوڑو تم، بہت ہی سرد ہے موسم
بہت نازک طبیعت ہو، میری مانو یہ مت کرنا
نہ گیلے پھول توڑو تم، بہت ہی سرد ہے موسم
برف پہ دل بنانا یوں، تمھیں بیمار کردے گا
میری جاں ضد یہ چھوڑو تم، بہت ہی سرد ہے موسم
ٹھٹھرنے سے تو بہتر ہے، پاس چمنی کے سنگ بیٹھیں
گاڑی گھر کو موڑو تم، بہت ہی سرد ہے موسم
(شاعر: طارق اقبال حاوی)
Latest posts by Tariq ٰIqbal Haavi (see all)
- رحم خدایا منگاں تیتھوں، جد ہُن بدل ورھدے ویکھاں - 06/09/2022
- پناہ چاہتے ہیں سیلاب سے - 06/09/2022
- خزانے لوٹنے والو۔۔۔ یوں خالی ہاتھ جاؤ گے - 31/08/2022
واہ واہ کیا الفاظ ہیں ۔ کمال
بہت محبت بہت شکریہ حضور
سلامت رھیں