کھلے نہ بال چھوڑو تم، بہت ہی سرد ہے موسم
گرم کوئی شال اوڑھو تم، بہت ہی سرد ہے موسم
برسی ہے باغیچے میں، پوری رات ہی شبنم
نہ ننگے پاٶں دوڑو تم، بہت ہی سرد ہے موسم
بہت نازک طبیعت ہو، میری مانو یہ مت کرنا
نہ گیلے پھول توڑو تم، بہت ہی سرد ہے موسم
برف پہ دل بنانا یوں، تمھیں بیمار کردے گا
میری جاں ضد یہ چھوڑو تم، بہت ہی سرد ہے موسم
ٹھٹھرنے سے تو بہتر ہے، پاس چمنی کے سنگ بیٹھیں
گاڑی گھر کو موڑو تم، بہت ہی سرد ہے موسم
(شاعر: طارق اقبال حاوی)
Latest posts by Tariq ٰIqbal Haavi (see all)
- ختم کرنے اگر ہیں غم دیوانی - 20/11/2021
- خدا کے بعد برتر، آپ ہی کی، ذات ہے آقا ﷺ - 20/11/2021
- اپنی بیٹی “مناہل فاطمہ”کے نام پہلے جنم دن پر ایک نظم۔۔۔ - 18/10/2021
واہ واہ کیا الفاظ ہیں ۔ کمال
بہت محبت بہت شکریہ حضور
سلامت رھیں