“اور زنگ محض لوہے کو نہیں لگتا، عقل کو بھی لگ جاتا ہے ۔ اور ایسا تب ہوتا ہے جب ہم بہت سے معاملات میں بجائے حقیقت کو دیکھنے کے اپنی آنکھیں محض اس لئے بند کر لینا مناسب سمجھ لیتے ہیں کہ بات ہمارے پیاروں کی ہوتی ہے۔ اور پھر یوں آنکھوں کو مسلسل بند کئے رکھنا عقل کو زنگ آلود کرتا رہتا ہے اور جب عقل خستہ ہو جائے تو بھرنا اس پر لازم ہو جاتا ہے۔ اور پھر زنگ آلود اور بھری ہوئی عقل کسی معاملے یا فیصلے میں آپکو معتبر نہیں ٹھہرا سکتی، بندوں میں بھی رب کے حضور بھی”(طارق اقبال حاوی)
Latest posts by Tariq ٰIqbal Haavi (see all)
- رحم خدایا منگاں تیتھوں، جد ہُن بدل ورھدے ویکھاں - 06/09/2022
- پناہ چاہتے ہیں سیلاب سے - 06/09/2022
- خزانے لوٹنے والو۔۔۔ یوں خالی ہاتھ جاؤ گے - 31/08/2022
بہت اچھا لکھا ہے آپ نے۔ ماشاءاللہ
بہت شکریہ محترم آپکا حسن نظر ھے۔